نہ پوچھ اس کی حقیقت حضور والا نے
نہ پوچھ اس کی حقیقت حضور والا نے
مجھے جو بھیجی ہے بیسن کی روغنی روٹی
جو کھاتے گیہوں نکلتے نہ خلد سے باہر
جو کھاتے حضرت آدم یہ بیسنی روٹی
This work was published before January 1, 1929, and is in the public domain worldwide because the author died at least 100 years ago. |