وہ بت بول اٹھے کسی بات میں
وہ بت بول اٹھے کسی بات میں
خدا سے یہ مانگا مناجات میں
ٹپکتا بہت خانۂ چشم ہے
مکاں بیٹھ جاتا ہے برسات میں
چمن میں ہے گلچیں کا کھٹکا لگا
نہ صیاد سا ہو کہیں گھات میں
وہاں وعظ کا شور مسجد میں ہے
یہاں ہا و ہو ہے خرابات میں
یہ دعوت عداوت ہوئی اے وقارؔ
کہ ہو غیر داخل مدارات میں
This work is in the public domain in the United States but it may not be in other jurisdictions. See Copyright.
| |