وہ چپ ہو گئے مجھ سے کیا کہتے کہتے
وہ چپ ہو گئے مجھ سے کیا کہتے کہتے
کہ دل رہ گیا مدعا کہتے کہتے
مرا عشق بھی خود غرض ہو چلا ہے
ترے حسن کو بے وفا کہتے کہتے
شب غم کس آرام سے سو گئے ہیں
فسانہ تری یاد کا کہتے کہتے
یہ کیا پڑ گئی خوئے دشنام تم کو
مجھے ناسزا برملا کہتے کہتے
خبر ان کو اب تک نہیں مر مٹے ہم
دل زار کا ماجرا کہتے کہتے
عجب کیا جو ہے بدگماں سب سے واعظ
برا سنتے سنتے برا کہتے کہتے
وہ آئے مگر آئے کس وقت حسرتؔ
کہ ہم چل بسے مرحبا کہتے کہتے
This work is now in the public domain because it originates from India and its term of copyright has expired. According to The Indian Copyright Act, 1957, all documents enter the public domain after sixty years counted from the beginning of the following calendar year (ie. as of 2024, prior to 1 January 1964) after the death of the author. |