پاتا نہیں موت پر کوئی شخص ظفر
پاتا نہیں موت پر کوئی شخص ظفر
ممکن ہی نہیں اس سے کسی طرح مفر
ہر چند اس سفر میں سختی ہے بہت
سہ لے کہ مصیبت سے تقاضائے سفر
This work was published before January 1, 1929, and is in the public domain worldwide because the author died at least 100 years ago. |