پا بہ دامن ہو رہا ہوں بسکہ میں صحرا نورد

پا بہ دامن ہو رہا ہوں بسکہ میں صحرا نورد
by مرزا غالب
298877پا بہ دامن ہو رہا ہوں بسکہ میں صحرا نوردمرزا غالب

پا بہ دامن ہو رہا ہوں بسکہ میں صحرا نورد
خارِ پا ہیں جوہرِ آئینۂ زانو مجھے

دیکھنا حالت مرے دل کی ہم آغوشی کے وقت
ہے نگاہِ آشنا تیرا سرِ ہر مو مجھے

ہوں سراپا سازِ آہنگِ شکایت کچھ نہ پوچھ
ہے یہی بہتر کہ لوگوں میں نہ چھیڑے تو مجھے


This work was published before January 1, 1929, and is in the public domain worldwide because the author died at least 100 years ago.