پتلی کی طرح نظر سے مستور ہے تو
پتلی کی طرح نظر سے مستور ہے تو
آنکھیں جسے ڈھونڈھتی ہیں وہ نور ہے تو
قربت رگ جاں سے اور پھر اس پر یہ بعد
اللہ اللہ کس قدر دور ہے تو
This work was published before January 1, 1929, and is in the public domain worldwide because the author died at least 100 years ago. |