پسند آئیں مجھ کو ادائیں تمہاری

پسند آئیں مجھ کو ادائیں تمہاری (1934)
by عزیز الرحمٰن عزیز پانی پتی
324639پسند آئیں مجھ کو ادائیں تمہاری1934عزیز الرحمٰن عزیز پانی پتی

پسند آئیں مجھ کو ادائیں تمہاری
یہی دل میں ہے لوں بلائیں تمہاری

کہا وصل کو جب تو بولے وہ ہنس کر
ہیں حد سے زیادہ خطائیں تمہاری

جلا کر کیا خاک سوز الم نے
کہاں تک اٹھاؤں جفائیں تمہاری

رہیں گی سدا یادگار زمانہ
وفائیں ہماری جفائیں تمہاری

شکایت نہ کرنا عزیزؔ ان کی ہرگز
کہ شاید وہ بگڑی بنائیں تمہاری


This work is in the public domain in the United States because it was first published outside the United States (and not published in the U.S. within 30 days), and it was first published before 1989 without complying with U.S. copyright formalities (renewal and/or copyright notice) and it was in the public domain in its home country on the URAA date (January 1, 1996 for most countries).