پس اس کے گئے سپر جو ہم کر سینہ

پس اس کے گئے سپر جو ہم کر سینہ
by نظیر اکبر آبادی
294846پس اس کے گئے سپر جو ہم کر سینہنظیر اکبر آبادی

پس اس کے گئے سپر جو ہم کر سینہ
دل کرنے کو اس کی جاہ کا گنجینہ
جب ہم نے کہا دیکھنے آئے ہیں تمہیں
سن کر یہ لگا وہ دیکھنے آئنہ


This work was published before January 1, 1929, and is in the public domain worldwide because the author died at least 100 years ago.