پیری کی سپیدی ہے کہ مرتا ہوں میں
پیری کی سپیدی ہے کہ مرتا ہوں میں
جوں شمع دم صبح گزرتا ہوں میں
جنت کی ہوا بھری ہے سینے میں بیاںؔ
ٹھنڈی ٹھنڈی جو سانس بھرتا ہوں میں
This work was published before January 1, 1929, and is in the public domain worldwide because the author died at least 100 years ago. |