چاند میں پریاں رہتی ہیں
اماں باجی کہتی ہیں
چاند میں پریاں رہتی ہیں
رات کو پر پھیلاتی ہیں
اور اتر کر آتی ہیں
سب بچوں کو سلاتی ہیں
اور پھر خواب دکھاتی ہیں
اماں باجی کہتی ہیں
چاند میں پریاں رہتی ہیں
میں تو آج نہ سوؤں گا
رات گئے تک جاگوں گا
باہر باغ میں بیٹھوں گا
چاند کی پریاں دیکھوں گا
اماں باجی کہتی ہیں
چاند میں پریاں رہتی ہیں
This work is now in the public domain because it originates from India and its term of copyright has expired. According to The Indian Copyright Act, 1957, all documents enter the public domain after sixty years counted from the beginning of the following calendar year (ie. as of 2024, prior to 1 January 1964) after the death of the author. |