چاند کا بچہ
وہ دیکھو وہ نکلا چاند
اماں تم نے دیکھا چاند
یہ بھی کیا بچہ ہے اماں
چھوٹا سا منا سا چاند
اتنا دبلا اتنا پتلا
کب ہوتا ہے ایسا چاند
اماں اس دن جو نکلا تھا
وہ تھا گول بڑا سا چاند
بادل سے ہنس ہنس کر اس دن
کیسا کھیل رہا تھا چاند
چھپ جاتا تھا نکل آتا تھا
کرتا تھا یہ تماشا چاند
اپنے بچے کو بھیجا ہے
گھر میں بیٹھا ہوگا چاند
یہ بھی اک دن بن جائے گا
اچھا گول بڑا سا چاند
اچھا اماں کل کیوں تم نے
مجھ کو کہا تھا میرا چاند
This work is now in the public domain because it originates from India and its term of copyright has expired. According to The Indian Copyright Act, 1957, all documents enter the public domain after sixty years counted from the beginning of the following calendar year (ie. as of 2024, prior to 1 January 1964) after the death of the author. |