چاہت مری چاہت ہی نہیں آپ کے نزدیک

چاہت مری چاہت ہی نہیں آپ کے نزدیک
by حسرت موہانی
297337چاہت مری چاہت ہی نہیں آپ کے نزدیکحسرت موہانی

چاہت مری چاہت ہی نہیں آپ کے نزدیک
کچھ میری حقیقت ہی نہیں آپ کے نزدیک

کچھ قدر تو کرتے مرے اظہار وفا کی
شاید یہ محبت ہی نہیں آپ کے نزدیک

یوں غیر سے بے باک اشارے سر محفل
کیا یہ مری ذلت ہی نہیں آپ کے نزدیک

عشاق پہ کچھ حد بھی مقرر ہے ستم کی
یا اس کی نہایت ہی نہیں آپ کے نزدیک

اگلی سی نہ راتیں ہیں نہ گھاتیں ہیں نہ باتیں
کیا اب میں وہ حسرتؔ ہی نہیں آپ کے نزدیک


This work is now in the public domain because it originates from India and its term of copyright has expired. According to The Indian Copyright Act, 1957, all documents enter the public domain after sixty years counted from the beginning of the following calendar year (ie. as of 2024, prior to 1 January 1964) after the death of the author.