چمن میں مجھ سے دیوانے کے لے جانے سے کیا حاصل

چمن میں مجھ سے دیوانے کے لے جانے سے کیا حاصل
by انعام اللہ خاں یقین
311908چمن میں مجھ سے دیوانے کے لے جانے سے کیا حاصلانعام اللہ خاں یقین

چمن میں مجھ سے دیوانے کے لے جانے سے کیا حاصل
دکھا کر گل جنوں کو شور میں لانے سے کیا حاصل

جنہیں بالوں کی پھانسی دی وہ ہرگز جی نہیں سکتے
جو زلفوں میں پھنسایا اس کے غم کھانے سے کیا حاصل

ہمارے درد کی دارو اگر کچھ ہے تو دارو ہے
یہ سب کچھ سن کے ساقی بات پی جانے سے کیا حاصل

نگہ تیرے ہی جیسے عکس آئینے کا چینی میں
یہ سب باتیں سمجھ کر جان شرمانے سے کیا حاصل

نہ وہ دل ہے نہ وہ شور جنوں ہے سیر گل مت کر
رفیقوں بن یقیںؔ گلزار میں جانے سے کیا حاصل


This work was published before January 1, 1929, and is in the public domain worldwide because the author died at least 100 years ago.