کاٹھ کی ہنڈیا چڑھی کب بار بار
کاٹھ کی ہنڈیا چڑھی کب بار بار
کھو دیا جھوٹے نے اپنا اعتبار
بات جھوٹی جو زباں پر لائے گا
سچ بھی اس کا جھوٹ سمجھا جائے گا
This work was published before January 1, 1929, and is in the public domain worldwide because the author died at least 100 years ago. |