کب غیر نے یہ ستم سہے چپ

کب غیر نے یہ ستم سہے چپ
by نظیر اکبر آبادی

کب غیر نے یہ ستم سہے چپ
ایسے تھے ہمیں جو ہو رہے چپ

شکوہ تو کریں ہم اس سے اکثر
پر کیا کریں دل ہی جب کہے چپ

سن شور گلی میں اپنی ہر دم
بولا کبھی تم نہ یاں رہے چپ

جب ہم نے کہا نظیرؔ اس سے
ہم رہنے کے یاں نہیں گہے چپ

سوچو تو کبھی چمن میں اے جاں
بلبل نے کیے ہیں چہچہے چپ

This work was published before January 1, 1929, and is in the public domain worldwide because the author died at least 100 years ago.

Public domainPublic domainfalsefalse