کس کی بد گمانی پر

کس کی بد گمانی پر
by م حسن لطیفی
323373کس کی بد گمانی پرم حسن لطیفی

حسن کو بد گمان رہنے دے
راز دل راز دان رہنے دے
نگۂ نیم کش کی عمر دراز
نوبت اک درمیان رہنے دے
حسرت عنفوان راز و نیاز
روح پر حکمران رہنے دے
عشق کی کائنات ہے حرماں
آرزو کا زیان رہنے دے
نقش نا کندہ کے تصور کا
یہ مٹا سا نشان رہنے دے
قسمت عشق تو ہے قسمت عشق
بارے منت کی شان رہنے دے
نا سزا واریوں کا کیا کہنا
بس انہیں مہربان رہنے دے
ہاں مجھے خود ہے اعتراف شکست
اب مرا امتحان رہنے دے
وعدۂ شوق تھا فریب آمیز
بس اسے رائیگان رہنے دے
دوست کس کس کا تھا دل بے دوست
یہ زبوں داستان رہنے دے
ہدئیے کیا کیا دئے تھے کس کس کو
شرح یہ قصہ خوان رہنے دے
میرے تحت الشعور کی دنیا
تہہ نشیں اور نہان رہنے دے
رہی کن گل رخوں سے شیفتگی
اب یہ شیوہ بیان رہنے دے
بھول پھولوں کی پیار شاہیں کا
سوانگ یہ گل فشان رہنے دے
ہے جہاں گرد اور حجاز پرست
لاابالی جوان رہنے دے
غایت عاشقی ہوس کاری
ہے بجا میری جان رہنے دے
شوق تھا شوق تا غبار گماں
مٹ چکا وہ جہان رہنے دے


This work is now in the public domain in Pakistan because it originates from Pakistan and its term of copyright has expired. According to Pakistani copyright laws, all photographs enter the public domain fifty years after they were published, and all non-photographic works enter the public domain fifty years after the death of the creator.