کشتۂ ناز دل ربا ہیں ہم
کشتۂ ناز دل ربا ہیں ہم
زخمیٔ خنجر ادا ہیں ہم
کیا کہیں تم سے ہم کہ کیا ہیں ہم
مظہر نور کبریا ہیں ہم
آپ پر جب سے مبتلا ہیں ہم
خویش و بیگانے سے جدا ہیں ہم
آپ ہیں اپنے حسن پر شیدا
آپ اپنے ہی پر فدا ہیں ہم
دونوں عالم سے کچھ نہیں مطلب
کوچۂ یار کے گدا ہیں ہم
گو بظاہر ہیں صورت آدم
فی الحقیقت خدا نما ہیں ہم
بس قمرؔ اتنا افتخار ہمیں
یار کے نقش کفش پا ہیں ہم
This work is in the public domain in the United States but it may not be in other jurisdictions. See Copyright.
| |