کلکتہ کو ڈاک میں چلا ہوں جو میں آہ
کلکتہ کو ڈاک میں چلا ہوں جو میں آہ
غیروں کے پاؤں سے ہوئی قطع یہ راہ
ہیں تیز کہار پالکی میں ہوں سوار
کیا خانہ بدوش میں چلا ہوں واللہ
This work was published before January 1, 1929, and is in the public domain worldwide because the author died at least 100 years ago. |