کہتے ہو نہ دیں گے ہم دل اگر پڑا پایا

کہتے ہو نہ دیں گے ہم دل اگر پڑا پایا
by مرزا غالب
298932کہتے ہو نہ دیں گے ہم دل اگر پڑا پایامرزا غالب

کہتے ہو نہ دیں گے ہم دل اگر پڑا پایا
دل کہاں کہ گم کیجے؟ ہم نے مدعا پایا

ہے کہاں تمنّا کا دوسرا قدم یا رب
ہم نے دشتِ امکاں کو ایک نقشِ پا پایا

بے دماغِ خجلت ہوں رشکِ امتحاں تا کے
ایک بے کسی تجھ کو عالم آشنا پایا

سادگی و پرکاری، بے خودی و ہشیاری
حسن کو تغافل میں جرأت آزما پایا

خاکبازیِ امید، کارخانۂ طفلی
یاس کو دو عالم سے لب بخندہ وا پایا

کیوں نہ وحشتِ غالبؔ باج خواہِ تسکیں ہو
کشتۂ تغافل کو خصمِ خوں بہا پایا


This work was published before January 1, 1929, and is in the public domain worldwide because the author died at least 100 years ago.