کیا سہل سمجھے ہو کہیں دھبا چھٹا نہ ہو
کیا سہل سمجھے ہو کہیں دھبا چھٹا نہ ہو
ظالم یہ میرا خون ہے رنگ حنا نہ ہو
یا رب مجھے ہے داغ تمنا بہت عزیز
پہلو سے دل جدا ہو مگر یہ جدا نہ ہو
راہیں نکالتا ہے یہی سوز و ساز کی
پہلو میں دل نہ ہو تو کوئی حوصلہ نہ ہو
تم اور وفا کرو یہ نہ مانوں گا میں کبھی
اس کو فریب دو جو تمہیں جانتا نہ ہو
کیا کیا شررؔ ذلیل ہوئے آبرو گئی
ایسا بھی عاشقی کا کسی کو مزا نہ ہو
This work is now in the public domain because it originates from India and its term of copyright has expired. According to The Indian Copyright Act, 1957, all documents enter the public domain after sixty years counted from the beginning of the following calendar year (ie. as of 2024, prior to 1 January 1964) after the death of the author. |