کیا کریں کیوں کر رہیں دنیا میں یارو ہم خوشی

کیا کریں کیوں کر رہیں دنیا میں یارو ہم خوشی
by تاباں عبد الحی

کیا کریں کیوں کر رہیں دنیا میں یارو ہم خوشی
ہم کو رہنے ہی نہیں دیتا ہے ہرگز غم خوشی

ہم تو اپنے درد اور غم میں نپٹ محظوظ ہیں
ہم کو کیا اس بات سے رہتا ہے گر عالم خوشی

اے عزیزو اس خوشی کو کوئی خوشی نہیں پہونچتی
عاشق اور معشوق جب ہوتے ہیں مل باہم خوشی

اے فلک جس جس طرح کا غم تو چاہے مجھ کو دے
میں کبھی نالاں نہ ہوں ہرگز رہوں ہر دم خوشی

یار ہے مے ہے چمن ہے کیوں نہ ہم خوش وقت ہوں
اس طرح کی ہوگی اے تاباںؔ کسی کو کم خوشی

This work was published before January 1, 1929, and is in the public domain worldwide because the author died at least 100 years ago.

Public domainPublic domainfalsefalse