کیفیت کیا تھی یہاں عالم غم سے پہلے
کیفیت کیا تھی یہاں عالم غم سے پہلے
کون آیا تھا تری بزم میں ہم سے پہلے
سب کرم ہے ترے انداز ستم سے اے دوست
ذوق غم دل کو نہ تھا تیرے ستم سے پہلے
بندگی تیری خدائی سے بہت ہے آگے
نقش سجدہ ہے ترے نقش قدم سے پہلے
قلب انساں کو ہے اب پھر اسی عالم کی تلاش
تیری محفل تھی جہاں دیر و حرم سے پہلے
ہم سے منصور زمانے میں کہاں ہیں اخترؔ
دار تک آ نہیں سکتا کوئی ہم سے پہلے
This work is now in the public domain because it originates from India and its term of copyright has expired. According to The Indian Copyright Act, 1957, all documents enter the public domain after sixty years counted from the beginning of the following calendar year (ie. as of 2024, prior to 1 January 1964) after the death of the author. |