کی مے سے ہزار بار توبہ
کی مے سے ہزار بار توبہ
رہتی نہیں برقرار توبہ
تم مے سے کرو ہزار بار توبہ
تم سے یہ نبھے قرار توبہ
بندوں کو گنہ تباہ کرتے
ہوتی نہ جو غم گسار توبہ
ہوتی ہے بہار میں معطل
کرتے ہیں جو میگسار توبہ
مقبول ہو کیوں نہ گر کریں ہم
با دیدۂ اشک بار توبہ
ہوگی کبھی مشرقیؔ نہ قبول
پیری میں کرو ہزار توبہ
This work was published before January 1, 1929, and is in the public domain worldwide because the author died at least 100 years ago. |