گریباں چاک مجنوں بن سے نکلا
گریباں چاک مجنوں بن سے نکلا
میں لے کر دھجیاں دامن سے نکلا
کہیں جلوہ بھی پردے میں رہا ہے
وہ دیکھو نور اک چلمن سے نکلا
جنوں نے راہ یہ اچھی نکالی
گریباں پہاڑ کر دامن سے نکلا
بہار آئی چمن میں کھل گئے پھول
کوئی ہنستا ہوا گلشن سے نکلا
روانی اشک کی ہوتی نہیں بند
عجب دریا مرے دامن سے نکلا
خزاں آئی مدینے کے چمن میں
شرفؔ روتا ہوا گلشن سے نکلا
This work is in the public domain in the United States because it was first published outside the United States (and not published in the U.S. within 30 days), and it was first published before 1989 without complying with U.S. copyright formalities (renewal and/or copyright notice) and it was in the public domain in its home country on the URAA date (January 1, 1996 for most countries). |