گر جوہر امتیاز ہوتا ہم میں
گر جوہر امتیاز ہوتا ہم میں
رسوا کرتے نہ آپ کو عالم میں
ہیں نام و نگیں کمیں گہ نقب شعور
یہ چور پڑا ہے خانۂ خاتم میں
This work was published before January 1, 1929, and is in the public domain worldwide because the author died at least 100 years ago. |