گر میرے لہو رونے کا باران بنے گا
گر میرے لہو رونے کا باران بنے گا
کوچہ ترا رشک چمنستان بنے گا
گر اس قد موزوں کا تمنا میں اثر ہے
برجستہ مری باتوں کا دیوان بنے گا
اس زلف کی گر لیل برات آوے مرے ہات
دل کے مرے داغوں کا چراغان بنے گا
عزلتؔ تو کر اس زلف پریشاں سے یہ دل جمع
زنار کا شیرازۂ قرآن بنے گا
This work was published before January 1, 1929, and is in the public domain worldwide because the author died at least 100 years ago. |