گزارش کر صبا خدمت میں تو اس لاابالی کے

گزارش کر صبا خدمت میں تو اس لاابالی کے
by عشق اورنگ آبادی
303213گزارش کر صبا خدمت میں تو اس لاابالی کےعشق اورنگ آبادی

گزارش کر صبا خدمت میں تو اس لاابالی کے
ترے جانے سے گل مرجھا گئے ہیں نقش قالی کے

مرے آغوش جب سے اٹھ گیا ہے تو میں روتا ہوں
نہیں تھمتے ہیں اشک چشم تصویر نہالی کے

میں بے خود ہوں مجھے معذور رکھ رونے میں اے ساقی
مری چھاتی بھری ہے درد سے مینائے خالی کے

تصور میں تصدق میں ہوں میں اس شمع رو اوپر
ہیں گویا عشقؔ ہم تصویر فانوس خیالی کے


This work was published before January 1, 1929, and is in the public domain worldwide because the author died at least 100 years ago.