گلشن میں صبا کو جستجو تیری ہے
گلشن میں صبا کو جستجو تیری ہے
بلبل کی زبان پہ گفتگو تیری ہے
ہر رنگ میں جلوہ ہے تیری قدرت کا
جس پھول کو سونگھتا ہوں بو تیری ہے
This work was published before January 1, 1929, and is in the public domain worldwide because the author died at least 100 years ago. |