ہر صدائے عشق میں اک راز ہے
ہر صدائے عشق میں اک راز ہے
نالۂ دل غیب کی آواز ہے
عشق نے دل کو پکارا اس طرح
میں یہ سمجھا آپ کی آواز ہے
ان سے مل کر میں انہیں میں کھو گیا
اور جو کچھ ہے وہ آگے راز ہے
حسن کے جلووں کو اپنے دل میں دیکھ
لن ترانی دور کی آواز ہے
وسعت تنظیم قدرت دیکھنا
ایک دل میں دو جہاں کا راز ہے
This work is now in the public domain because it originates from India and its term of copyright has expired. According to The Indian Copyright Act, 1957, all documents enter the public domain after sixty years counted from the beginning of the following calendar year (ie. as of 2024, prior to 1 January 1964) after the death of the author. |