ہمارا دیس
جگ سے بھلا سنسار سے پیارا
دل کی ٹھنڈک آنکھ کا تارا
سب سے انوکھا سب سے نیارا
دنیا کے جینے کا سہارا
پیارا بھارت دیس ہمارا
کتنی پر کیف اس کی ادائیں
کتنی دل کش اس کی فضائیں
مشک سے بڑھ کر اس کی ہوائیں
خلد سے بہتر اس کا نظارا
پیارا بھارت دیس ہمارا
ملک کو حاصل ہو آزادی
ختم ہو دور ستم ایجادی
دور ہو اس کی سب بربادی
چرخ پہ چمکے بن کے تارا
پیارا بھارت دیس ہمارا
ہم میں پیدا ہو یک جائی
سب ہوں باہم بھائی بھائی
ہندو مسلم، سکھ، عیسائی
گائیں مل کر گیت یہ پیارا
پیارا بھارت دیس ہمارا
This work is now in the public domain because it originates from India and its term of copyright has expired. According to The Indian Copyright Act, 1957, all documents enter the public domain after sixty years counted from the beginning of the following calendar year (ie. as of 2024, prior to 1 January 1964) after the death of the author. |