ہے جس کی سرشت میں سفاہت کا میل

ہے جس کی سرشت میں سفاہت کا میل
by سید محمد عبد الغفور شہباز

ہے جس کی سرشت میں سفاہت کا میل
لے جائے بہا کے گرچہ تعلیم کا سیل
اور کھائے پڑا گرچہ برسوں غوطے
نکلے گا تو ہوگا پھر وہی بیل کا بیل

This work was published before January 1, 1929, and is in the public domain worldwide because the author died at least 100 years ago.

Public domainPublic domainfalsefalse