ہے جو رنگ اس کی جلوہ گاہوں میں

ہے جو رنگ اس کی جلوہ گاہوں میں (1937)
by شرف مجددی
324268ہے جو رنگ اس کی جلوہ گاہوں میں1937شرف مجددی

ہے جو رنگ اس کی جلوہ گاہوں میں
دیکھتا ہوں وہی نگاہوں میں

سیر کو آ گیا وہ جان جہاں
پڑ گئی جان سیر گاہوں میں

اب تو مے خانوں سے بھی کچھ بڑھ کر
جام چلتے ہیں خانقاہوں میں

میرا دعویٰ ہے عشق میں سچا
دیدۂ تر ہیں دو گواہوں میں

بد گمانی نہ کر شرفؔ پہ کہ وہ
دل سے ہے تیرے خیر خواہوں میں


This work is in the public domain in the United States because it was first published outside the United States (and not published in the U.S. within 30 days), and it was first published before 1989 without complying with U.S. copyright formalities (renewal and/or copyright notice) and it was in the public domain in its home country on the URAA date (January 1, 1996 for most countries).