ہے دل کو میرے عارض جاناں سے ارتباط

ہے دل کو میرے عارض جاناں سے ارتباط (1866)
by شاہ آثم
304429ہے دل کو میرے عارض جاناں سے ارتباط1866شاہ آثم

ہے دل کو میرے عارض جاناں سے ارتباط
بلبل کو جس طرح ہو گلستاں سے ارتباط

مجھ درد مند عشق کی تدبیر ہے عبث
ہوگا نہ میرے درد کو درماں سے ارتباط

بندہ ہوں عشق کا نہیں مذہب سے مجھ کو کام
کیوں کر کروں میں گبرو مسلماں سے ارتباط

ہے ربط مجھ کو کوچۂ جاناں سے روز و شب
مجنوں کو جس طرح تھا بیاباں سے ارتباط

مذہب ہے میرا عشق اور رندی ہے میرا کام
ہے کفر سے نہ مجھ کو نہ ایماں سے ارتباط

ہے ربط مجھ کو قامت جاناں سے جس طرح
قمری کا ہووے سرو گلستاں سے ارتباط

آثمؔ جہان میں شہ خادم کے میں سوا
کافر ہوں گر کروں کسی انساں سے ارتباط


This work was published before January 1, 1929 and is anonymous or pseudonymous due to unknown authorship. It is in the public domain in the United States as well as countries and areas where the copyright terms of anonymous or pseudonymous works are 100 years or less since publication.