ہے دل کو میرے عارض جاناں سے ارتباط
ہے دل کو میرے عارض جاناں سے ارتباط
بلبل کو جس طرح ہو گلستاں سے ارتباط
مجھ درد مند عشق کی تدبیر ہے عبث
ہوگا نہ میرے درد کو درماں سے ارتباط
بندہ ہوں عشق کا نہیں مذہب سے مجھ کو کام
کیوں کر کروں میں گبرو مسلماں سے ارتباط
ہے ربط مجھ کو کوچۂ جاناں سے روز و شب
مجنوں کو جس طرح تھا بیاباں سے ارتباط
مذہب ہے میرا عشق اور رندی ہے میرا کام
ہے کفر سے نہ مجھ کو نہ ایماں سے ارتباط
ہے ربط مجھ کو قامت جاناں سے جس طرح
قمری کا ہووے سرو گلستاں سے ارتباط
آثمؔ جہان میں شہ خادم کے میں سوا
کافر ہوں گر کروں کسی انساں سے ارتباط
This work was published before January 1, 1929 and is anonymous or pseudonymous due to unknown authorship. It is in the public domain in the United States as well as countries and areas where the copyright terms of anonymous or pseudonymous works are 100 years or less since publication. |