ہے رزم سراپا تو زباں اور ہی ہے
ہے رزم سراپا تو زباں اور ہی ہے
اور بین کے مابین بیاں اور ہی ہے
کس درجہ بلند ہے تیری فکر دبیرؔ
کہتی ہے زمیں یہ آسماں اور ہی ہے
This work was published before January 1, 1929, and is in the public domain worldwide because the author died at least 100 years ago. |