ہے عرش بھی یک فرش قدم کا تیرے
ہے عرش بھی یک فرش قدم کا تیرے
تقدیر نوشتہ ہے ہے قلم کا تیرے
رحمت کے بقیہ سے بنا ہے دوزخ
اللہ رے شعبدہ کرم کا تیرے
This work was published before January 1, 1929, and is in the public domain worldwide because the author died at least 100 years ago. |