یاد آتی ہیں جب ہمیں وہ پہلی چاہیں
یاد آتی ہیں جب ہمیں وہ پہلی چاہیں
افسوس کرے ہے دل میں کیا کیا راہیں
تھے شور جو قہقہ کے سو ان کے بدلے
اب شور مچا رہی ہیں جی میں آہیں
This work was published before January 1, 1929, and is in the public domain worldwide because the author died at least 100 years ago. |