یاد کر وہ دن کہ تیرا کوئی سودائی نہ تھا

یاد کر وہ دن کہ تیرا کوئی سودائی نہ تھا
by حسرت موہانی
297387یاد کر وہ دن کہ تیرا کوئی سودائی نہ تھاحسرت موہانی

یاد کر وہ دن کہ تیرا کوئی سودائی نہ تھا
باوجود حسن تو آگاہ رعنائی نہ تھا

عشق روزافزوں پہ اپنے مجھ کو حیرانی نہ تھی
جلوۂ رنگیں پہ تجھ کو ناز یکتائی نہ تھا

دید کے قابل تھی میرے عشق کی بھی سادگی
جبکہ تیرا حسن سرگرم خود آرائی نہ تھا

کیا ہوئے وہ دن کہ محو آرزو تھے حسن و عشق
ربط تھا دونوں میں گو ربط شناسائی نہ تھا

تو نے حسرتؔ کی عیاں تہذیب رسم عاشقی
اس سے پہلے اعتبار شان رسوائی نہ تھا


This work is now in the public domain because it originates from India and its term of copyright has expired. According to The Indian Copyright Act, 1957, all documents enter the public domain after sixty years counted from the beginning of the following calendar year (ie. as of 2024, prior to 1 January 1964) after the death of the author.