یار گرم مہربانی ہو گیا

یار گرم مہربانی ہو گیا
by سراج اورنگ آبادی
294414یار گرم مہربانی ہو گیاسراج اورنگ آبادی

یار گرم مہربانی ہو گیا
دشمن جانی تھا جانی ہو گیا

اس شکر لب کی ملاحت دیکھ کر
منفعل ہونٹوں سے پانی ہو گیا

توپ خانے سیں ہماری آہ کے
قلعۂ دل دھول دھانی ہو گیا

کیسری جامہ بدن میں اس کے دیکھ
رنگ میرا زعفرانی ہو گیا

دیکھ اس خورشید رو کوں اے سراجؔ
چاند کا رنگ آسمانی ہو گیا


This work was published before January 1, 1929, and is in the public domain worldwide because the author died at least 100 years ago.