یہ بات عجیب نگاہ میں آئی ہے
یہ بات عجیب نگاہ میں آئی ہے
ہر طرح سے جو خیال کو بھائی ہے
یوں کوئی ہو لاکھ اپنے گھر میں یوسف
بھائی ہے ادا جس کی وہی بھائی ہے
This work was published before January 1, 1930, and is in the public domain worldwide because the author died at least 100 years ago. |