یہ بھول بھی کیا بھول ہے یہ یاد بھی کیا یاد

یہ بھول بھی کیا بھول ہے یہ یاد بھی کیا یاد
by جلال الدین اکبر

یہ بھول بھی کیا بھول ہے یہ یاد بھی کیا یاد
تو یاد ہے اور کوئی نہیں تیرے سوا یاد

اس حسن تعلق کا ادا شکر ہو کیوں کر
میں نے جو کیا یاد تو اس نے بھی کیا یاد

اس مرد خدا مست کی کیا بات ہے اکبرؔ
جس کو نہ رہا کچھ بھی بجز یاد خدا یاد

This work is now in the public domain because it originates from India and its term of copyright has expired. According to The Indian Copyright Act, 1957, all documents enter the public domain after sixty years counted from the beginning of the following calendar year (ie. as of 2024, prior to 1 January 1964) after the death of the author.

Public domainPublic domainfalsefalse