یہ دنیا کتنی پیاری ہے

یہ دنیا کتنی پیاری ہے
by اختر شیرانی

یہ دنیا کتنی پیاری ہے
ہر اک بات اس کی نیاری ہے
یہ دنیا کتنی پیاری ہے
مکاں آباد ہیں کیسے
مکیں دل شاد ہیں کیسے
یہ دنیا کتنی پیاری ہے
کبھی دن ہے نظارے ہیں
کبھی ہے رات تارے ہیں
یہ دنیا کتنی پیاری ہے
چمن میں پودے ہلتے ہیں
گلے آپس میں ملتے ہیں
یہ دنیا کتنی پیاری ہے
گجر دم گاتی ہیں چڑیاں
دلوں کو بھاتی ہیں چڑیاں
یہ دنیا کتنی پیاری ہے
کھلے ہیں پھول گلشن میں
اگی ہیں جھاڑیاں بن میں
یہ دنیا کتنی پیاری ہے
ہوا کے جھونکے آتے ہیں
شگوفے مسکراتے ہیں
یہ دنیا کتنی پیاری ہے
پرندے چہچہاتے ہیں
ہمارا جی لبھاتے ہیں
یہ دنیا کتنی پیاری ہے
گھٹائیں گھر کے آتی ہیں
بہاریں مینہ کی لاتی ہیں
یہ دنیا کتنی پیاری ہے
سمندر ہیں رواں دیکھو
جہاز اور کشتیاں دیکھو
یہ دنیا کتنی پیاری ہے
یہ کوسوں تک ہرے جنگل
درختوں سے بھرے جنگل
یہ دنیا کتنی پیاری ہے
یہ دنیا کتنی پیاری ہے

This work is now in the public domain in Pakistan because it originates from Pakistan and its term of copyright has expired. According to Pakistani copyright laws, all photographs enter the public domain fifty years after they were published, and all non-photographic works enter the public domain fifty years after the death of the creator.

Public domainPublic domainfalsefalse