یہ فلک یہ ماہ و انجم یہ زمین یہ زمانہ

یہ فلک یہ ماہ و انجم یہ زمین یہ زمانہ
by جگر مراد آبادی
299976یہ فلک یہ ماہ و انجم یہ زمین یہ زمانہجگر مراد آبادی

یہ فلک یہ ماہ و انجم یہ زمین یہ زمانہ
ترے حسن کی حکایت مرے عشق کا فسانہ

یہ ہے عشق کی کرامت یہ کمال شاعرانہ
ابھی منہ سے بات نکلی ابھی ہو گئی فسانہ

یہ مرا پیام کہنا تو صبا مودبانہ
کہ گزر گیا ہے پیارے تجھے دیکھے اک زمانہ

مجھے چاک جیب و دامن سے نہیں مناسبت کچھ
یہ جنوں ہی کو مبارک رہ و رسم عامیانہ

تجھے حادثات پیہم سے بھی کیا ملے گا ناداں
ترا دل اگر ہو زندہ تو نفس بھی تازیانہ

وہ ادائے دلبری ہو کہ نوائے عاشقانہ
جو دلوں کو فتح کر لے وہی فاتح زمانہ


This work is now in the public domain because it originates from India and its term of copyright has expired. According to The Indian Copyright Act, 1957, all documents enter the public domain after sixty years counted from the beginning of the following calendar year (ie. as of 2024, prior to 1 January 1964) after the death of the author.