Page:Biwi-ki-tarbiyat-khwaja-hasan-nizami-ebooks.pdf/34

This page has not been proofread.

بیوی کی تربیت ار خواجن نظامی صفائی کھانے پینے اور ہر کام میں انضای اوقات محنت اور آرام کی اپنے اپنے وقت پر پابندی ۔ صبح و شام خانه باغ بالاخانہ یا صحن میں ہوا خوری ۔حفظ صحت کے موٹے ہوئے اصول ہیں ۔ تیمار داری اور پر درین اطفال کے متعلق واقفیت حاصل کرنا بھی ضروریات حیات میں داخل ہے * ۳۲ ان تمام امور کی پابندی خود بھی لازم ہے اور دوسروں کو بھی میراثر طور سے آمادہ کرنا چاہیے والستلام خیرالاختام *

      • -

دوسرا جواب ازاہلیہ صاحبہ جناب نواب محمد المعیل خانصاحب بیرسٹر خلت جناب نواب حاجی محمد افق خان صاحب مرحوم ما سابق آنریری سکرٹری علیگڑھ کا بچ (۱) والدین کو چاہئے کہ ابتدا ہی سے اپنے بچوں کو مذہب کی تہیں سکھائیں اور اس کی محبت ان کے دلوں میں پیدا کریں ۔ مذہب کی خوبیاں ان کے ذہن نشیں کرائیں اور خود اچھے اچھے عمل کرکے انہیں انجی تربیت دیں کیونکہ بغیر عمل کیے ہوئے صرف زبان سے کہدینا اتنا اثر پذیر نہیں ہوتا جتنا کہ بچے اپنے والدین کے طرز عمل کو دیکھکرسکے سکتے ہیں ۔ بچوں کے سامنے اپنے بزرگوں کی مثالیں پیش کریں