This page has been proofread.
۹
راج میں شادِیا نے بجْنے لگے۔ رِعایا نے بھی خُوب جشْن منائے۔ راجہ نے اِتْنا سونا چانْدی خَیرات کِیا کِہ سارے راج میں کوئی مُفْلِس نہ رہ گیا۔ اُن کا دِلی مُدّعا بر آیا۔ کہاں ایک بیٹے کا مُنْہ دیکھْنے کو رستے تھے۔ کہاں چار چار بیٹے پَیدا ہو گئے۔ گھر گُلْزار ہو گیا۔ بے نُور آنْکھیں روشن ہو گئِیں ٭
چاروں لڑْکوں کی پرْورش ہونے لگی۔ جب وُہ ذرا سِیانے ہوئے تو گُرُو وِشٹ نے اُنْہیں تعْلِیم دینا شُرُوع کِیا۔ چاروں لڑکے بہُت ہی ذہِین تھے۔ تھوڑے ہی دِنوں میں وید شاسْتر سب ختْم کر لِئے۔ اَور عِل٘مِ جنْگ میں بھی خوب ہوشْیار ہو گئے۔ نیزہ بازی۔ تیر انْدازی۔ کُشْتی۔ کِسی فن میں اِن کا ثانی نہ تھا۔ مگر اُن میں غرور نام کو بھی نہ تھا۔ چاروں بُزُرْگوں