Page:Ram Charcha in Urdu by Munshi Premchand.pdf/16

This page has been proofread.

کا ادب کرْتے تھے۔ چھوٹوں کو بھی وُہ کبھی سخْت سُسْت نہ کہْتے۔ اُن میں آپس میں بڑی گہری محبّت تھی۔ ایک دُوسْرے کے لِئے جان دیتے تھے۔ چاروں ہی خُوبْرُو، توانا اَور خلِیق تھے۔ اُنْہیں دیکھ کہ ہر کس و ناکس کے مُنّہ سے دُعا نِکلْتی تھی۔ سب کہْتے تھے یِہ لڑْکے خانْدان کا نام روشن کریْنگے۔ یُوں تو چاروں میں یکْساں محبّت تھی۔ مگر کو رامْچنْدر سے اَور شترین کو بھرت سے خاص اُنْس تھا۔ راجہ دسْرتھ مارے خُوشی کے پُھولے نہ سماتے تھے

(۲) تاڑْکا اَور مارِیچ کا مارا جانا

ایک دِن راجہ دسْرتھ درْبار میں بَیٹھے ہُوئے وزِیروں سے کُچھ بات چِیت کر رہے تھے کِہ رِشی وِشْوامتِر تشْرِیف لائے۔