آلودہ خیالات میں تیرے ہوں مدام

آلودہ خیالات میں تیرے ہوں مدام
by قلق میرٹھی

آلودہ خیالات میں تیرے ہوں مدام
طاعت سے غرض نہ کچھ عبادت سے کام
ہر لحظہ ہوس بوسے کی ہر دم بس بس
الفت کے تقاضے کو نہ کچھ صبح نہ شام

This work was published before January 1, 1929, and is in the public domain worldwide because the author died at least 100 years ago.

Public domainPublic domainfalsefalse