آنکھ اٹھائی ہی تھی کہ کھائی چوٹ

آنکھ اٹھائی ہی تھی کہ کھائی چوٹ
by فانی بدایونی
299394آنکھ اٹھائی ہی تھی کہ کھائی چوٹفانی بدایونی

آنکھ اٹھائی ہی تھی کہ کھائی چوٹ
بچ گئی آنکھ دل پہ آئی چوٹ

درد دل کی انہیں خبر کیا ہو
جانتا کون ہے پرائی چوٹ

آئی تنہا نہ خانۂ دل میں
درد کو اپنے ساتھ لائی چوٹ

تیغ تھی ہاتھ میں نہ خنجر تھا
اس نے کیا جانے کیا لگائی چوٹ

یوں نہ قاتل کو جب یقیں آیا
ہم نے دل کھول کر دکھائی چوٹ

اور کیا کرتے ہم بلا کش غم
جو پڑی دل پہ وہ اٹھائی چوٹ

کہیں چھپتی بھی ہے لگی دل کی
لاکھ فانیؔ نے گو چھپائی چوٹ


This work is now in the public domain because it originates from India and its term of copyright has expired. According to The Indian Copyright Act, 1957, all documents enter the public domain after sixty years counted from the beginning of the following calendar year (ie. as of 2024, prior to 1 January 1964) after the death of the author.