آپ آئے تھے یاں جفا کے لئے
آپ آئے تھے یاں جفا کے لئے
جائیے بھی کہیں خدا کے لئے
دل دیا تھا تمہیں جفا کے لئے
ہوش میں آئیے خدا کے لئے
تیرے بازار دہر میں گردوں
ہم بھی آئے ہیں اک قبا کے لئے
پاؤں ہیں کوچۂ توکل میں
ہاتھ اٹھتے نہیں دعا کے لئے
آ کبھی تو مرے قفس کی طرف
اے نسیم چمن خدا کے لئے
ہے تہ خاک فرش خاک لگا
شاہ کے واسطے گدا کے لئے
دم پھڑکتا ہے طوف کعبہ پر
دل تڑپتا ہے کربلا کے لئے
سر اٹھائے ہیں خار و دشت جنوں
منتہیؔ سے برہنہ پا کے لئے
This work is in the public domain in the United States but it may not be in other jurisdictions. See Copyright.
| |