آہ میں بے قرار کس کا ہوں

آہ میں بے قرار کس کا ہوں
by میر سوز
306872آہ میں بے قرار کس کا ہوںمیر سوز

آہ میں بے قرار کس کا ہوں
کشتۂ انتظار کس کا ہوں

تیر سا دل میں کچھ کھٹکتا ہے
دیکھیو میں شکار کس کا ہوں

دل ہے یا میں ہوں میں ہوں یا دل ہے
اور اب ہم کنار کس کا ہوں

چین آتا نہیں مجھے یارو
دل پر اضطرار کس کا ہوں

چاک ہے مثل گل تمام بدن
یا رب اتنا فگار کس کا ہوں

سوزؔ میں جو کہا کہاں تھا یار
بولا چل بے میں یار کس کا ہوں


This work was published before January 1, 1929, and is in the public domain worldwide because the author died at least 100 years ago.