Author:میر سوز
میر سوز (1721 - 1798) |
اردو شاعر |
تصانیف
editغزل
edit- اپنے نالے میں گر اثر ہوتا
- محبت منہ پہ کرنا اور دل میں بے وفائی ہے
- جو ہم سے تو ملا کرے گا
- آہ میں بے قرار کس کا ہوں
- تو ہم سے جو ہم شراب ہوگا
- ہمیں کون پوچھے ہے صاحبو نہ سوال میں نہ جواب میں
- ناصحو دل کس کنے ہے کس کو سمجھاتے ہو تم
- اگر میں جانتا ہے عشق میں دھڑکا جدائی کا
- عشاق تیرے سب تھے پر زار تھا سو میں تھا
- حسن کی گر زکوٰۃ پاؤں میں
- جس کا تجھ سا حبیب ہووے گا
- ترا ہم نے جس کو طلب گار دیکھا
- جتنا کوئی تجھ سے یار ہوگا
- غمزۂ چشم شرمسار کہاں
- کعبے ہی کا اب قصد یہ گمراہ کرے گا
- پاس رہ کر دیکھنا تیرا بڑا ارمان ہے
- یہ تیرا عشق کب کا آشنا تھا
Works by this author published before January 1, 1929 are in the public domain worldwide because the author died at least 100 years ago. Translations or editions published later may be copyrighted. Posthumous works may be copyrighted based on how long they have been published in certain countries and areas. |